بھلے بیچنے والے مکیش شرما آج کروڑوں کے برانڈ کے مالک ہیں، ان کی کہانی صرف بھلوں کی نہیں، بلکہ جنون، محنت اور اعتماد کی مثال ہے۔ مکیش شرما کی کامیابی کا سفر یہ دکھاتا ہے کہ اگر انسان ٹھان لے، تو کوئی بھی منزل دور نہیں
ہم اکثر سوچتے ہیں کہ کروڑ پتی بننے کے لیے بڑا کاروبار یا اونچی ڈگری چاہیے، لیکن دہلی کے ایک سادہ بھلے والے نے اس سوچ کو غلط ثابت کر دیا، اور آج دہلی کی تنگ گلیوں میں ایک ایسا نام بن چکے ہیں جسے لوگ صرف اس کے ذائقے کے لیے نہیں، بلکہ اس کی جدوجہد اور کامیابی کے لیے بھی جانتے ہیں۔ وہ "بھلے والے انکل" جنہوں نے 2 Rs میں بھلے بیچ کر اپنا سفر شروع کیا اور آج BMW میں گھومتے ہیں
دہلی کے ایک غریب خاندان میں پیدا ہونے والے مکیش شرما کے پاس نہ پیسہ تھا، نہ ڈگری — بس ایک خواب تھا: اپنے خاندان کا پیٹ پالنا اور کچھ بڑا کرنا۔ انہوں نے ₹2 میں دہی بھلے بیچ کر اپنا سفر شروع کیا اور آج BMW کار میں گھومتے ہیں۔ تو آئیے جانتے ہیں ہم سب کو متاثر کرنے والی دہلی کے بھلے والے کی کامیابی کی کہانی
مکیش نے اسکول کی پڑھائی بیچ میں ہی چھوڑ دی تھی کیونکہ گھر کی مالی حالت بہت خراب تھی۔ گزر بسر کے لیے انہوں نے ایک چھوٹا سا ٹھیلہ لگایا، جس میں وہ دہی بھلے اور چاٹ بیچا کرتے تھے۔ ان کے بھلے کا ذائقہ لاجواب، مصالحے بالکل خاص، دہی تازہ اور ہر بھلے کی قیمت صرف روپے2 رکھی تھی۔
صبح 4 بجے اٹھ کر بھلے کی تیاری کرنا، خود مصالحے پیسنا، اور دکان کی صفائی کرنا — یہ ان کی روزمرہ کی عادت تھی۔ انہوں نے کبھی ذائقے اور صفائی سے سمجھوتہ نہیں کیا، اور یہی بات ان کے گاہکوں نے بھی محسوس کی۔ مکیش کا کہنا تھا:
"جو کھانا میں خود کھا سکوں، وہی گاہک کو دوں گا۔"
اور یہی وجہ تھی کہ ان کا ذائقہ اور سادگی لوگوں کے دلوں میں بس گئی۔ گاہک آنے لگے، تعریفیں ہونے لگیں، اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگ ان کو پہچاننے لگے۔
ایک دن ایک فوڈ بلاگر نے مکیش کے اسٹال کی ویڈیو بنائی، جس کا عنوان تھا:
"₹2 والے بھلے والے اب BMW چلاتے ہیں!"
یہ ویڈیو انسٹاگرام اور یوٹیوب پر وائرل ہو گئی۔ لاکھوں لوگوں نے دیکھی، شیئر کی، اور مکیش کی دکان پر لمبی قطاریں لگنے لگیں۔
آج یہ "کروڑ پتی بھلے والے"، "Delhi Crorepati Bhallewala" اور دوسرے کئی ناموں سے جانے جاتے ہیں۔
مکیش شرما کی کامیابی کا راز
مکیش کہتے ہیں:
"کام کوئی بھی چھوٹا نہیں ہوتا، سوچ بڑی ہونی چاہیے۔ اگر محنت میں دم ہو، تو قسمت بھی گھٹنے ٹیک دیتی ہے۔"
ان کی کامیابی کا راز ان کا اپنے کام کے لیے تسلسل، معیار، ذائقہ کو ترجیح دینا، صفائی، ایمانداری، اور محنت ہے۔ اور اسی وجہ سے آج وہ Rs2 سے سفر شروع کرکے BMW میں گھوم رہے ہیں۔
Post a Comment