0
کسی جرم میں انسانوں کی گواہی پر مجرموں کو سزاہوتے تو آپ نے بہت دیکھا ہو گا لیکن آپ حیران ہوں گے کہ انسانی تاریخ میں ایک ایسا واقعہ بھی ہو چکا ہے جس میں قتل ہونے والی لڑکی کے بھوت کی گواہی پر قاتل کو سزا دی گئی تھی۔ ویب سائٹ ہسٹری ڈاٹ انفو(History.Info) کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ امریکی ریاست ویسٹ ورجینیا میں پیش آیا تھا۔ ویسٹ ورجینیا کے علاقے گرین بریئر(Greenbrier)میں 23جنوری 1897ءکو اس علاقے سے 23سالہ لڑکی ویلوا زونا ہیسٹر(Elva Zona Heaster) کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ ابتدائی طور پر اس کی موت کو طبعی خیال کیا گیا تاہم اس کی ماں میری جین ہیسٹر (Mary Jane Heaster) نے دعویٰ کیا کہ ایلوا طبعی موت نہیں مری بلکہ اسے قتل کیا گیا تھا۔ جب اس سے پوچھا گیا کہ اسے کیسے معلوم ہوا کہ اس کی بیٹی کو قتل کیا گیا تھا تو اس نے بتایا کہ اس کی بیٹی کے بھوت نے اسے بتایا ہے۔ میری نے بتایا کہ ”میری بیٹی میرے خواب میں آئی اور اس نے بتایا کہ میرا شوہر ایک ظالم شخص تھااور اکثر مجھ پر تشدد کرتا تھا، وقوعہ کے روز میں نے ڈنر میں گوشت پکانے سے انکار کیا جس پر اس نے میری گردن توڑ دی جس سے میری ہلاکت ہو گئی۔“ ایلوا کے شوہر ایڈورڈ شوئی(Edward Shue) نے اس کے کفن دفن کا انتظام کر لیاتھا کہ اس دوران ڈاکٹر اور تحقیقاتی ٹیم مقتولہ کے ماں کے دعوے کی تصدیق کے لیے موقع پر پہنچ گئی۔ اس سے قبل بھی ڈاکٹروں نے ایلوا کی لاش کا معائنہ کیا تھا اور اس کی گردن پر ایک نشان موجود تھا تاہم ایلوا کے شوہر نے ڈاکٹروں کو بتایا کہ وہ ہر وقت ایک سکارف گلے میں ڈالے رکھتی تھی جس کی وجہ سے اس کی گردن پر یہ نشان پہلے سے موجود تھا۔ ڈاکٹروں نے بھی سرسری سا معائنہ کیا اور ایڈورڈ کو لاش لیجانے کی اجازت دے دی۔ ایڈورڈ نے کسی اور کو بھی ایلوا کی میت کے قریب نہیں آنے دیا تھا۔ اب کی بار ڈاکٹروں اور تحقیقاتی ٹیم نے ایلوا کی لاش کا بغور معائنہ کیا۔ اس دوران انکشاف ہوا کہ واقعی ایلوا کی گردن کے مہرے توڑ کر اسے قتل کیا گیا تھا۔ 22جون کو ایڈورڈ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ۔ کچھ سماعتوں کے بعد عدالت نے اسے عمر قید کی سزا سنا دی۔ تین سال قید کاٹنے کے بعد ایڈورڈ کی جیل ہی میں موت واقع ہو گئی تھی

Post a Comment

 
Top